۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
آیت الله العظمی نوری همدانی در دیدارفرمانده سپاه قدس

حوزہ/ آیت اللہ العظمی نوری ہمدانی نے کہا کہ غاصب اسرائیل کا قیام فتنہ انگیزی اور اسلامی ممالک کے مابین جنگ اور انتشار پھیلانا ہے اور جب تک یہ غاصب حکومت تباہ نہیں ہو جاتی، اسلامی ممالک میں امن وامان کی فضاء قائم نہیں ہو سکتی، لہذا ہمیں ان کی دھمکیوں کے مدمقابل ہمہ وقت تیار اور بیدار رہنا چاہیئے اور حتیٰ الامکان جبھۂ مقاومت کو مضبوط کرنا چاہیئے۔

حوزه نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آیت اللہ العظمی نوری ہمدانی نے قدس فورس کے کمانڈر سردار قاآنی سے ملاقات میں، خدا کی راہ میں جہاد کو اقدار الٰہی کے تحفظ کا ایک اہم ذریعہ قرار دیا اور کہا کہ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہمیشہ مسلمانوں کو دشمنوں کے مدمقابل جدوجہد کرنے کی دعوت دی اور دشمنوں پر غلبہ حاصل کرنے اور دینی اقدار کے تحفظ کا واحد راستہ جہاد کو قرار دیا اور اس سلسلے میں فرمایا: «الْخَیْرُ کُلُّهُ فِی اَلسَّیْفِ وَ تَحْتَ ظِلِّ اَلسَّیْفِ وَ لاَ یُقِیمُ اَلنَّاسَ إِلاَّ اَلسَّیْفُ وَ اَلسُّیُوفُ مَقَالِیدُ اَلْجَنَّةِ وَ اَلنَّارِ‏»؛ تمام نیکیاں جہاد میں اور جہاد کے سائے میں ہیں، لوگ جہاد کے سوا قائم نہیں رہ سکتے اور جہاد جنت اور جہنم کی کنجی ہے۔

اسرائیل کے مدمقابل ہمہ وقت تیار رہنا چاہیئے اور مقاومتی محاذ کو مضبوط کرنا چاہیئے: آیت اللہ نوری ہمدانی

انہوں نے اسلام کا دفاع، اسلام کی علمداری کرنے اور جبھۂ جہاد میں حاضری کو بہت ہی اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسلام کے مدافعین اور مزاحمتی محاذ پر حاضر رہنے والوں میں کئی اہم خصوصیات ہونی چاہئیں: سب سے پہلے وہ اہل بصیرت ہوں اور حق و باطل کو اچھی طرح جانتے ہوں، دشمن کی چالوں اور ناپاک منصوبوں کو پہچاننے کی صلاحیت رکھتے ہوں اور مسائل اور مشکلات کے مقابلے میں صبر و تحمل سے کام لیتے ہوں۔

آیت اللہ ہمدانی نے کہا کہ اسلام کے مجاہدین اور علمبرداروں کو اہل بصیرت ہونے کے ساتھ ساتھ دشمن کی چالوں اور ناپاک منصوبوں سے نیز آگاہ ہونا چاہیئے، دشمن کے مدمقابل بیداری کا مظاہرہ کرتے رہنا چاہیئے کیونکہ اسلام اور انقلابِ اسلامی کے دشمن ہرگز سازش اور جارحیت سے باز آنے والے نہیں ہیں۔

آیت اللہ العظمی نوری ہمدانی نے دشمن کے ناپاک منصوبوں کے مدمقابل بیدار اور ہوشیار رہنے پر زور دیتے ہوئے مزید کہا کہ دشمن کے مدمقابل بیداری کا مظاہرہ کرتے رہنا چاہیئے کیونکہ اسلام اور انقلابِ اسلامی کے دشمن ہرگز سازش اور جارحیت سے باز آنے والے نہیں ہیں، جیسا کہ یہ بات سب پر نمایاں ہے کہ غاصب اسرائیل کا قیام فتنہ انگیزی اور اسلامی ممالک کے مابین جنگ اور انتشار پھیلانا ہے اور جب تک یہ غاصب حکومت تباہ نہیں ہو جاتی، اسلامی ممالک میں امن وامان کی فضاء قائم نہیں ہو سکتی، لہذا ہمیں ان کی دھمکیوں کے مدمقابل ہمہ وقت تیار اور بیدار رہنا چاہیئے اور حتیٰ الامکان جبھۂ مقاومت کو مضبوط کرنا چاہیئے۔

آخر میں آیت اللہ العظمی نوری ہمدانی نے شہید جنرل حاج قاسم سلیمانی اور شہدائے مقاومت کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ شہادت طلب کرنے کا جذبہ معصومین علیہم السلام کی خصوصیات میں سے ہے اور معصومین علیہم السلام خدا سے شہادت کی دعا کرتے تھے اور شہادت طلبی کا یہ جذبہ آج دشمنوں پر فتح حاصل کرنے کا ایک اہم ذریعہ ہے۔

یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ اس ملاقات کے آغاز میں قدس فورس کے کمانڈر سردار قاآنی نے سپاہ قدس کی کارکردگی اور سرگرمیوں اور خطے میں ہونے والی پیشرفت اور خطے اور دنیا میں اسلامی جمہوریہ ایران کے اقتدار کے بارے میں ایک تفصیلی رپورٹ پیش کی۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .